بسم اللہ الرحمن الرحیم
ماہ رمضان میں بیماریوں سے شفا کا نظام صحت کس طرح تقوی کے ایندھن پر کام کرتا ہے.
حافظ محمد صالح احمد
(سلسلہ وار طب الهی : 7)
https://wahdatemasalik.com/u/2022/04/17/tib-e-elahi-7/
https://www.youtube.com/watch?v=sllIjsJDrVg
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا كُتِبَ عَلَيۡکُمُ الصِّيَامُ کَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِيۡنَ مِنۡ قَبۡلِکُمۡ لَعَلَّكُمۡ تَتَّقُوۡنَۙ
’’اے جو ایمان لائے ہو ! تم پر روزے لکھ (کرفرض کر) دیئے گئے ہیں جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر لکھ (کرفرض ) کئے گئے تھے تاکہ تم تقویٰ اختیار کرلو۔‘‘ (سورۃ البقرۃ :183)
رمضان کے روزے فرض کرنے کا سبب تقوی اللہ تعالیٰ نے بتایا ہے۔
تقوی کو جو پالیتا ہے اسے اللہ تعالیٰ کی معیت مل جاتی ہے اور دائمی بیماریاں ختم ہونے کی راہ ہموار ہوجاتی ہے۔ اس طرح جسم کا DNA اپڈیٹ شروع ہوتا ہے جس سے خلیوں کی تجدید کا عمل تیز ہوجاتا ہے۔ جسم میں جو بیماری بھی ہو وہ اللہ تعالیٰ کے اس آٹو نظام صحت سے خود بخود ختم ہونا شروع ہوجاتی ہے چاہے وہ بیماری نفسیاتی ہو یا روحانی یا جسمانی۔
رمضان کے روزوں کا ہدف اللہ تعالی نے تقوی مقرر کیا ہے۔
پس جو تقوی پانے کے لیے روزہ رکھتا ہے تو وہ غفلت، سستی اور وسوسے کو چھوڑ کر اطمینان قلب سے عبادت الہی میں مصروف ہوجاتا ہے۔
اس سے روحانی طور پر اس کا دماغ فریش اور پرسکون ہوجاتا ہے جس سے سر آکسیجن سے بھرجاتا ہے جبکہ دل سے خون کی گردش جسم میں درست ہوجاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ سے لگاؤ لگانے کی وجہ سے وہ ذہنی تناؤ ، غصے اور ڈپریشن سے نکل آتا ہے۔ اس طرح اس کا اعصابی پریشر نارمل ہوجاتا ہے اور جسم ایمرجنسی کی کیفیت سے نکل جاتا ہے ۔ اعصابی پریشر کے ہارمونز خون میں اپنی سپلائی روک دیتے ہیں اور جسم کی نشوونما کے ہارمونز تیزی سے سرگرم ہوجاتے ہیں۔ اس پر مستزاد روزہ رکھنے کی وجہ سے دن رات کام کرنے والے معدہ جگر اور لبلبہ آرام کرتے ہیں جبکہ آنتوں اور پیٹ کا ڈیٹوکس بڑھ جاتا ہے اور وہ اپنے اندر جمے فاسد مادوں وریشوں کا صفایا کرنے لگ جاتے ہیں۔
یہ سب فوائد روزے ، تلاوت قرآن، ذکر الہی اور نماز تراویح میں ہونے والے خشوع وخضوع سے حاصل ہوتے ہیں۔
لیکن جسمانی بیماریوں سے مکمل شفا صرف ان خوش نصیبوں کو ملتی ہیں جو غیر طیبات سے پرہیز کرتے ہیں۔
پس اگر آپ بیمار ہیں ! تو رمضان میں روزے رکھنے اور عبادت کرنے کے ساتھ صرف طیبات کھانے پر اکتفا کریں کیونکہ قدرتی نظام صحت اللہ تعالیٰ نے طیبات پر رکھا ہے۔ حلال اور پاکیزہ قدرتی خوراک کی پابندی کریں تاکہ آپ کو وہ تقوی حاصل ہوسکے جس کو اللہ تعالیٰ نے رمضان کے روزوں کا اصل مقصد قرار دیا ہے۔
جب آپ نے اپنے مزاج کو اپنی خواہشات کو قابو میں رکھ کر تبدیل کیا اور روزہ رکھ کر بھوکا رہتے ہوئے مختلف عبادت الہی میں مصروف ہوگئے تو آپ کے جینیات خودبخود اپڈیٹ ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
بس جب آپ سحری وافطاری میں اپنی شہوات پر قابو رکھیں گے اور کھانے پینے میں صرف طیبات کی پاکیزہ اور حلال خوراک کھائیں گے تو پھر یقینا آپ نے شفا کے تمام اسباب کو اکٹھا کرلیا ہے اور آپ کا جسم صحت کی طرف بڑھنا شروع ہوگیا ہے۔ پس اس طرح موت کے سوا ہر بیماری سے شفا یاب ہونے کی راہ ہموار ہوجاتی ہے اور آپ دیکھیں گے کہ رمضان کے الوداع ہونے سے پہلے آپ کی بیماری اللہ تعالیٰ کے فضل ورحمت سے آپ کے جسم سے دور ہونا شروع ہو جائے گی باذن اللہ۔
وحدت مسالک کا واٹس ایپ گروپ یہاں سے جوائن کریں :
https://chat.whatsapp.com/FtCFP6GfEXCLyO3qoPq6fN
وحدت مسالک کا فیس بک پیج یہاں سے وزٹ کریں:
https://web.facebook.com/wahdatemasalik
وحدت مسالک کے یوٹیوب چینل کو یہاں سے سبسکرائب کریں :
https://www.youtube.com/channel/UCsqqNLAeLAb_HeyrvGIm86A
وحدت مسالک کی ویب سائٹ یہاں سے وزٹ کریں :
https://www. wahdatemasalik.com













